کھیلوں کی دنیا میں بھارت بمقابلہ پاکستان سے بڑا
کوئی کھیل نہیں ہے۔ یہ بیان اس وقت درست ثابت ہوا جب ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 کے
دوران ہجوم کی حاضری، جو 90 ہزار سے زیادہ تھی، نے فیفا ورلڈ کپ فائنل کو پیچھے
چھوڑ دیا، جو تقریباً 89 ہزار تماشائیوں کے سامنے ہوا تھا۔
غصہ ایک بار پھر بلند ہوگا، دباؤ ایک بار پھر
بڑھے گا، اور اسٹیڈیم ایک بار پھر کھچا کھچ بھرے گا کیونکہ 30 اگست سے کھیلے جانے
والے ایشیا کپ 2023 میں بھارت اور پاکستان ایک دوسرے کے مدمقابل ہوں گے۔ وہ 2
ستمبر کو کینڈی میں کھیلیں گے اور اس بات کے بہت زیادہ امکانات ہیں کہ وہ سپر 4 میں
ملیں گے کیونکہ نیپال ان کے گروپ میں تیسری ٹیم ہے۔
دوسری طرف بابر
اعظم کی قیادت میں پارٹی کو اپنے ہر شعبے میں اپنا موجو مل گیا ہے۔ وہ پچھلے کچھ
مہینوں سے معیاری کرکٹ کھیل رہے ہیں اور جس طرح کے باؤلنگ اٹیک ان کے پاس ہے، اس
سے یہ کہنا محفوظ ہے کہ نہ صرف ہندوستان کے خلاف بلکہ وہ ایشیا کپ اور ورلڈ کپ جیتنے
کے لیے ہاٹ فیورٹ ہوں گے۔
No comments:
Post a Comment